مضبوط پہاڑ
---
کیا آپ نے کبھی پہاڑ دیکھا ہے؟ ایک ایسا پہاڑ جو بہت سخت ہوتا ہے، مضبوط ہوتا ہے، بڑا ہوتا ہے، جسے ایسا لگتا ہے کہ وہ کبھی نہیں ٹوٹے گا۔ اسے محسوس ہوتا ہے کہ اس کے اردگرد کے سارے پہاڑ بھی اسی کے ساتھ کھڑے ہیں، اس کے ساتھ ہیں۔۔۔۔۔۔۔!
جیسے یہ سب اس کے ساتھ ہمیشہ قائم رہیں گے، جیسے کوئی ان سب کو ہلا نہیں سکتا۔ ایک خود اعتمادی، ایک بھروسہ، جو اس کے وجود کا حصہ بن چکا ہوتا ہے۔
یا آپ نے یہ سنا ہے کہ ایک جوان انسان بھی کسی پہاڑ جیسا ہی ہوتا ہے۔ جب وہ جوان ہوتا ہے تو اسے لگتا ہے کہ وہ کبھی نہیں گرے گا، کبھی نہیں ٹوٹے گا، کبھی کمزور نہیں ہوگا۔ ہر دن ایک طاقت کا احساس دیتا ہے، ہر لمحہ یہ یقین ہوتا ہے کہ سب کچھ کر سکتا ہوں۔
مگر وہ بھی ایک دن ٹوٹتا ہے، پرانا ہو جاتا ہے، کمزور ہو جاتا ہے اور پھر گر پڑتا ہے۔۔۔۔۔
اور جب وہ گرتا ہے، تو یہ صرف ایک جسم نہیں گرتا، بلکہ برسوں کا بھروسہ، حوصلہ اور یقین بھی ساتھ گر جاتا ہے۔
لیکن جب وہ گرتا ہے تو اردگرد کے سب لوگ ویسے کے ویسے ہی کھڑے رہتے ہیں۔ کوئی اس کے گرنے پر نہیں گرتا، کوئی اس کے کمزور ہونے پر کمزور نہیں ہوتا۔ جیسے کسی کو فرق ہی نہیں پڑتا۔ کیونکہ اصل میں کوئی اس کے ساتھ ہوتا ہی نہیں، کوئی اس کے سہارے ہوتا ہی نہیں۔
جسے ہمارے گھروں میں کوئی بوڑھا انسان ہو، جس کی صبح اور رات بس ایک بستر تک محدود ہو چکی ہوتی ہے۔ اردگرد آنے جانے والے لوگوں کو ذرا برابر بھی احساس نہیں ہوتا کہ وہ شخص جو ایک حد تک محدود ہو چکا ہے، وہ اندر سے کس حد تک ٹوٹ چکا ہوتا ہے۔
کس حد تک کمزور ہو گیا ہے۔
ایسا انسان دن رات اپنے ذہن میں ان خیالوں سے لڑتا ہے کہ شاید اب میری جان چلی جائے، شاید یہ میری آخری سانس ہو، شاید یہ لمحہ میری زندگی کا آخری لمحہ ہو۔
اور یہ سب اس کی آنکھوں میں نمی بن کر رہ جاتا ہے، وہ آنکھیں جنہیں کوئی غور سے دیکھتا ہی نہیں۔
اور کوئی یہ سمجھ ہی نہیں سکتا کہ وہ بوڑھا انسان کسی کو کچھ کہنے سے پہلے کتنی بار سوچتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
کتنے لفظ وہ دل میں دبا لیتا ہے، صرف اس لیے کہ سننے والا سمجھے گا نہیں، یا شاید سنے گا ہی نہیں۔
یہ شاید عمر کا وہ حصہ ہوتا ہے جہاں انسان اندر سے سمجھ جاتا ہے کہ جنہیں وہ اپنے ساتھ سمجھتا تھا، وہ پہاڑ تو کبھی اس کے ساتھ تھے ہی نہیں۔ وہ سب تو جھوٹ تھا، دکھاوا تھا، ایک دھوکہ تھا۔
یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب انسان ہر رشتے، ہر سہارے، اور ہر اُمید پر سوال اٹھانے لگتا ہے۔
اردگرد کے لوگوں کو لگتا ہے کہ یہ کتنے آرام میں ہے، اسے تو کوئی تھکن ہی نہیں۔۔۔
اب وہ تو بس آرام کرتا ہے، اور کام کرنے والے ایک سخت آنکھ اس پے ضرور ڈالتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔!!!!
پر حقیقت میں جو لوگ ایک حد تک محدود ہو جاتے ہیں، وہ اصل میں زندگی کا بدترین تجربہ کر رہے ہوتے ہیں۔
وہ ہر لمحہ جیتے ہوئے بھی، اندر سے ہارے ہوئے ہوتے ہیں۔
ایسی حقیقت جو ایک "کھڑا ہوا انسان" کبھی سمجھ ہی نہیں سکتا۔۔۔۔۔۔۔
اور یہ تجربہ اگر جوانی کا ہو، ا
تو یہ ایک خوفناک خواب کی طرح پیچھا نہیں چھوڑتا۔۔۔۔۔۔🖤
پہاڑ جب گرتا ہے تو بس گرتا نہیں،
وہ بکھر جاتا ہے۔
ریزہ ریزہ ہو جاتا ہے۔ای
Be kind with these aged ones !
Comments
Post a Comment